Posts

Showing posts from February 13, 2022

وہ اشعار جن کا دوسرا مصرعہ ضرب المثل بنے۔۔۔! Urdu Poetry-ARK .20

Image
وہ اشعار جن کا دوسرا مصرعہ ضرب المثل بنے۔۔۔ ......ہم طالب شہرت ہیں ہمیں ننگ سے کیا کام ......بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا (مصطفیٰ خان شیفتہ) ......گلہ کیسا حسینوں سے بھلا نازک ادائی کا ......خدا جب حسن دیتا ہے نزاکت آ ہی جاتی ہے (سرور عالم راز سرور) .....داورِ محشر میرا نامہ اعمال نہ دیکھ .....اس میں کچھ پردہ نشینوں کے بھی نام آتے ہیں (ایم ڈی تاثیر) .....میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں .....تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے (مصطفیٰ زیدی) ......ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن ......دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال اچھا ہے (مرزا غالب) ......قیس جنگل میں اکیلا ہے مجھے جانے دو ......خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو (میانداد خان سیاح) ......غم و غصہ، رنج و اندوہ و حرماں ......ہمارے بھی ہیں مہرباں کیسے کیسے (حیدر علی آتش) .......مریضِ عشق پہ رحمت خدا کی ......مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی (نا معلوم) ......آخر گِل اپنی صرفِ میکدہ ہوئی .......پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا (مرزا جواں بخت جہاں دار) ......بہت جی خوش ہوا حالی سے مل کر ......ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں (مولانا ال

عشق جنت عشق دوزخ عشق تو مشہور ھے......! Urdu Poetry-ARK .19

Image
....عشق جنت عشق دوزخ عشق تو مشہور ھے ....عشق جنگل عشق منگل عشق تو مسرور ھے   ...عشق مجرم عشق ملزم عشق تو قصور ھے ....عشق قاضی عشق قضا عشق تو مفرور ھے ....عشق ہوا -- عشق وفا ---عشق تو مقدور ھے ......عشق حاصل عشق حصول عشق تو مغرور ھ ......ﻋﺸﻖ ﺭﻭﻣﯽؒؒ، ﻋﺸﻖ ﺟﺎﻣﯽؒؒ، ﻋﺸﻖ ﮐﻮﮦِ ﻃﻮﺭ ......ﻋﺸﻖ ﺣﺒﺸﯽؓ ، ﻋﺸﻖ ﻗﺮﻧﯽؓ ،ﻋﺸﻖ ﮨﮯ ﻣﻨﺼﻮﺭ

وہی داغِ لالہ کی بات ہے کہ بہ نامِ حسن ادھر گئی......! Urdu Poetry-ARK .18

Image
.....وہی داغِ لالہ کی بات ہے کہ بہ نامِ حسن ادھر گئی ......کوئی کیا کہے کہ کہاں کہاں ترے خالِ رخ کی خبر گئی     .....کوئی ہاتھ دشنۂ جاں ستاں کوئی ہاتھ مرہمِ پرنیاں .....یہ تو ہاتھ ہاتھ کی بات ہے کوئی وقت پا کے سنور گئی   .....وہی ایک سود و زیاں کا غم جو مزاجِ عشق سے دور تھا .......وہ تری زباں پہ بھی آ گیا تو لگن ہی جی کی بکھر گئی   ......کسی ایک سلسلۂ وفا کی متاعِ زلفِ دوتا نہیں ......کوئی پیچ و تاب ہوا ملے کہ وہ زلف تا بہ کمر گئی    ......یہ شکایت در و بام کیا یہ رباطِ کہنہ کی رات کیا ......کوئی بے چراغ شبِ وفا ترے شہر میں بھی گزر گئی   ......اسی زندگی کے ہزار افق اسی زندگی کے ہزار رخ .....اسی اک خیال کی رو تھی وہ جو تری جبیں پہ بکھر گئی    .....وہ ہزار شوق کی لغزشیں مگر ایک لذتِ ناز سی .....مری آشنائے طرب نظر ترے رخ پہ آ کے ٹھہر گئی   .....کبھی آتشِ خس و خار سے بھی گلوں کو ذوقِ نمو ملا ..... کبھی شاخِ گل سے لہک اٹھی وہ سناں جو تا بہ جگر گئی   .....وہ زبانِ سرمدِ بے دلیل وہ خراشِ خنجر حکمراں ......کوئی امتحانِ دلیل کیا کہ دلوں میں بات اتر گئی    .....وہ غریب شہر کہے بھی کیا جو تری زب

نعت، نعتیہ کلام اور ہمارے اکابرین کا طرز عمل.....!Urdu Poetry-ARK .26

Image
....‏نعت، نعتیہ کلام اور ہمارے اکابرین کا طرز عمل ......صرف ایک واقعہ پیش خدمت ہے   ❤💞❤💞❤💞❤💞❤💞❤💞❤💕❤💞 ......ﻗﯿﺎﻡ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﺎ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﮨﮯ .....ﺍﺟﻤﯿﺮ شریف ﻣﯿﮟﻧﻌﺘﯿﮧﻣﺸﺎﻋﺮﮦ منعقد ہونا تھا ......ﻓﮩﺮﺳﺖ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﯾﮧ ﻣﺸﮑﻞ .......ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﺟﮕﺮ ﻣﺮﺍﺩ ﺁﺑﺎﺩﯼ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﻮ ......ﺍﺱ ﻣﺸﺎﻋﺮﮮ ﻣﯿﮟﮐﯿﺴﮯ ﺑﻼﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ     ﻭﮦ ﮐُﮭﻠﮯ ﺭﻧﺪِ بلانوش ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ .....مدحتِ رسولؐ جیسی بابرکت محفل ......مشکل یہ تھی کہ جگر بہت بڑے شاعر تھے انکی عدم شرکت .....مشاعرے کی کریڈیبلٹی پہ سوالیہ نشان تھی ......ﻣﻨﺘﻈﻤﯿﻦ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﺳﺨﺖﺍﺧﺘﻼﻑ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﮔﯿﺎ .....ﮐﭽﮫ ﺍﻥ کی شرکت کے ﺣﻖ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﮯ .....مگر اکثریت مخالف تھی ﺩﺭ ﺍﺻﻞ ﺟﮕﺮ ﮐﺎ ﻣﻌﺎﻣﻠﮧ ﺗﮭﺎ ﮨﯽ ﺑﮍﺍ ﺍﺧﺘﻼﻓﯽ، ﺑﮍﮮ ﺑﮍﮮ ﺷﯿﻮﺥ ﺍﻭﺭ ﻋﺎﺭﻑ ﺑﺎﻟﻠﮧ،ﺍﺱ ﮐﯽ ﺷﺮﺍﺏ ﻧﻮﺷﯽ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ، ﺍﻥ ﺳﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔۔۔۔۔    گناہگار ہونے کے باوجود انہیں،قابلِ اصلاح گردانتے تھے ۔۔۔۔ ﺷﺮﯾﻌﺖ ﮐﮯ ﺳﺨﺘﯽ ﺳﮯ ﭘﺎﺑﻨﺪ ﻣﻮﻟﻮﯼ،ﺣﻀﺮﺍﺕ ﺑﮭﯽ ﺍﻥ ﺳﮯ ﻧﻔﺮﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺍﻓﺴﻮﺱﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔۔۔۔    ﮐﮧ ﮨﺎﺋﮯ ﮐﯿﺴﺎ قابل ﺁﺩﻣﯽ شراب،نوشی جیسی ﺑﺮﺍﺋﯽ ﮐﺎﺷﮑﺎﺭ ﮨﮯ ۔۔۔۔ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﺍﭼﮭﮯ ،ﺷﺎﻋﺮ ضرور تھے مگر ﺗﻤﺎﻡ  تر،ﺭﻋﺎﯾﺘﻮﮞ اور نرم گوشہ رکھنے کےﺑﺎﻭﺟﻮﺩ،ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺣﻀﺮ

یہ ایسی اردو نعت ھے جس میں ایک بھی نقطہ نہیں آتا.....! Urdu Poetry-ARK .17

Image
....یہ ایسی اردو نعت ھے جس میں ایک بھی نقطہ نہیں آتا .....مولانا ولی رازی صاحب کا ایک لاجواب شاہکار     (بسم الله الرحمٰن الرحیم) ھر  دم   درود  سرور   عالم    کہا    کروں۔۔۔۔ ھر  لمحہ  محو  روئے   مکرم   رھا   کروں🌼۔۔۔۔۔۔ اسم    رسول   ھو  گا،  مداوائے  درد   دل۔۔۔۔۔۔ صل علٰی سے دل کے دکھوں کی دوا کروں🌼۔۔۔۔۔۔ ھر  سطر اس کی اسوہ ھادی کی ھو گواہ۔۔۔۔ اس  طرح  حال  احمد  مرسل  کہا  کروں🌼۔۔۔۔۔۔۔ معمور  اس  کو  کر  کے  معرا  سطور  سے۔۔۔۔۔ ھر کلمہ اس کا دل کے لہو سے لکھا  کروں🌼۔۔۔۔۔ گو  مرحلہ گراں ھے، مگر  ھو رھے  گا طے۔۔۔۔۔۔ اسم  رسول  سے ھی در دل  کو  وا  کروں🌼۔۔۔۔۔ ھر دم رواں ھو دل سے  درودوں کا سلسلہ۔۔۔۔۔ طے اس طرح سے راہ کا ھر مر حلہ  کروں🌼۔۔۔۔۔۔ دے  دوں   اگر   رسول  مکرم  کا  واسطہ!۔۔۔۔۔۔ دل کی  ھر  اک  مراد  ملے،  گر  دعا  کروں🌼۔۔۔۔۔۔ اس کے علاوہ سارے  سہاروں سے ٹوٹ کر۔۔۔۔۔ الله   کے   کرم   کے   سہارے   رھا    کروں🌼۔۔۔۔۔۔ ھو  کر  رھے گا  سہل،  ھر  اک  مرحلہ  کڑا۔۔۔۔۔۔۔ الله    کے    کرم    کا    اگر    آسرا    کرو🌼۔۔۔۔۔۔۔ اردو   کو   اک   رسالۂ   الہام    دوں    ولی۔۔۔۔۔ لو

میں تمہارے عکس کی آرزو میں بس آئینہ ہی بنی رہی.....! Urdu Poetry-ARK .16

Image
....میں تمہارے عکس کی آرزو میں بس آئینہ ہی بنی رہی ....کبھی تم نہ سامنے آ سکے، کبھی مجھ پہ گرد پڑی رہی   .....وہ عجیب شام تھی، آج تک مِرے دل میں اُس کا ملال ہے   ......مِری طرح جو تِری منتظر .....تِرے راستے میں کھڑی رہی .....کبھی وقف ہجرمیں ہوگئی ......کبھی خوابِ وصل میں کھوگئی   ......میں فقیرِ عِشق بنی رہی، میں اسیرِ یاد ہُوئی رہی ......بڑی خامشی سے سَرک کے پھر ......مِرے دل کے گرد لپٹ گئی   ......وہ ردائے ابرِ سپید جو .....سرِ کوہسار تنی رہی .....ہُوئی اُس سے جب مِری بات بھی ......تھی شریکِ درد وہ ذات بھی   .....تو نہ جانے کون سی چیز کی ......مِری زندگی میں کمی رہی ......کیسے موہوم جہانوں سے گزر کرتی ہے .....شاعری خواب سے آگے بھی سفر کرتی ہے

یہ ہے میکدہ یہاں رند ہیں یہاں سب کا ساقی امام ہے....! Urdu Poetry-ARK .15

Image
....یہ ہے میکدہ یہاں رند ہیں یہاں سب کا ساقی امام ہے ....یہ حرم نہیں ہے اے شیخ جی یہاں پارسائی حرام ہے   ......جو ذرا سی پی کے بہک گیا اسے میکدے سے نکال دو .......یہاں کم نظر کا گزر نہیں یہاں اہلِ ظرف کا کام ہے .......کوئی مست ہے کوئی تشنہ لب تو کسی کے ہاتھ میں جام ہے ........مگر اب اس میں کوئی کرے بھی کیا یہ میکدے کا نظام ہے .......نہ سنا تو حور و قصور کی یہ حکایتیں مجھے واعظا ........کوئی بات کر درِ یار کی درِ یار ہی سے تو کام ہے ......تجھے اپنے حُسن کا واسطہ میرے شوقِ دید پہ رحم کھا .......ذرا مسکرا کر نقاب اُٹھا کہ نظر کو شوقِ سلام ہے ......جو اٹھی تو صبحِ دوام تھی جو جھکی تو شام ہی شام تھی ......تیری چشمِ مست میں ساقیا میری زندگی کا نظام ہے .......میرا فرض ہے کہ پڑا رہوں تیری بارگاہ میں ساقیا .......کوئی تشنہ لب ہے کہ سیر ہے یہی دیکھنا تیرا کام ہے ......کبھی میکدے میں جو آۓ وہ تو پلانا تھوڑی سی شیخ کو ........کہیں بھول جانا نا میکشو یہ بڑے ثواب کا کام ہے ......اسی کائنات سے اے جگر کوئی انقلاب اٹھے گا پھر .....کہ بلند ہو کے بھی آدمی ابھی خواہشوں کا غلام ہے

تیرے حرف و لب کا طلسم تھا....مری آب و تاب میں رہ گیا.......! Urdu Poetry-ARK .14

Image
...تیرے حرف و لب کا طلسم تھا.......میری آب و تاب میں رہ گیا     .....وہ کِسی گلاب کا عکس تھا............جو میری کتاب میں رہ گیا .......میں کہاں سراپائے ناز تھی............مجھے یاد ھے شبِ تیرگی .....وہ کسی کے لَمس کا معجزہ..........جو میرے شباب میں رہ گیا  👄👄👄👄👄👄👄👄👄 .....میری بات بات میں روشنی.......میرے حرف حرف میں دلکشی .....تُو میرے شریکِ وصالِ جاں..........میری ھر کتاب میں رہ گیا 👀👀👀👀👀👀👀👀👀👀👀 .....دلِ خوش گماں تیری خیر ھو.........تُو ھے پھر یقیں کی صَلیب پر .......تجھے پھر کسی سے شکایتیں..........تُو اِسی عذاب میں رہ گیا  💔💔💔💔💔💔💔💔💔💔💔 ......تجھے کیا مِلا دلِ مبتلا؟؟...........نہ کوئی دعا ، نہ کہیں وفا ......مگر ایک عرصۂ رائیگاں..........جو تیرے حساب میں رہ گیا  😋😋😋😋😋😋😋😋😋😋😋😋 .......کوئی پھول کِھل کے بکھر گیا...........کوئی بات بن کے بگڑ گئی ........نہ سوال کوئی لبوں پہ ھے..........نہ گِلہ جواب میں رہ گیا  👵👵👵👵👵👵👵👵👵 .......وہ جو میرا عہدِ جمال تھا..........وہ جو میرا شہرِ خیال تھا .....مگر اس کا ذکرِ کمال بھی.........کہیں دشتِ خواب می

روز و شب یوں نہ اذیت میں گزارے ہوتے ...... ! Urdu Poetry -ARK .37

Image
....روز و شب یوں نہ اذیت میں گزارے ہوتے .......چین آجاتا اگر کھیل کے ہارے ہوتے   ....خود سے فرصت ہی ___میسر نہیں آئی ورنہ .....ہم کسی اور کے ہوتے ___ تو تمہارے ہوتے .....تجھ کو بھی غم نے ___ اگر ٹھیک سے برتا ہوتا .......تیرے چہرے پہ ____ خد و خال ہمارے ہوتے ......کھل گئی ہم پہ ___محبت کی حقیقت ورنہ ......یہ جو اب فائدے لگتے ہیں ___ خسارے ہوتے ......ایک بھی موج اگر ___میری حمایت کرتی .....میں نے اس پار ____کئی لوگ اتارے ہوتے .......لگ گئی اور کہیں ___عمر کی پونجی ورنہ .......زندگی ہم تِری دہلیز ____پہ ہارے ہوتے .....خرچ ہو جاتے ___ اسی ایک محبت میں کبیر ......دل اگر اور بھی ___ سینے میں ہمارے ہوتے

ہیپی ویلنٹائن ڈے 2022: 14 فروری کو یوم محبت منانے کے لیے نیک تمنائیں، تصاویر، پیغامات، مبارکباد ! UrduPoetry-ARK

Image
ویلنٹائن ڈے 2022: ویلنٹائن ڈے ہر سال 14 فروری کو منایا جاتا ہے۔ اس سال، یہ پیر کو آتا ہے۔ اگر آپ کسی خاص کے ساتھ محبت کا دن منا رہے ہیں، تو اپنی محبت کا اظہار کرنے کے لیے ان کے ساتھ اشتراک کرنے کے لیے خواہشات، پیغامات، تصاویر اور مبارکبادیں یہ ہیں۔     ہیپی ویلنٹائن ڈے 2022: جیسے ہی ویلنٹائن ویک 2022 ختم ہو رہا ہے، دنیا بھر میں جوڑے محبت کا دن منانے کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔    ویلنٹائن ویک کا آغاز روز ڈے سے ہوتا ہے، اس کے بعد پروپوز ڈے، چاکلیٹ ڈے، ٹیڈی ڈے، پرومیس ڈے، ہگ ڈے اور کس ڈے کا آغاز ہوتا ہے۔            اس کا اختتام ویلنٹائن ڈے کے ساتھ ہوتا ہے، اور اس سال، یہ پیر، فروری 14 کو آتا ہے۔ یہ دن سینٹ ویلنٹائن کی تعظیم کرتا ہے، ایک کیتھولک پادری جو تیسری صدی میں روم میں رہتا تھا۔    تاہم، سالوں کے ساتھ، یہ تہوار حد سے زیادہ تجارتی ہو گیا ہے۔ مزید برآں، لوگ اپنے ساتھیوں کے لیے عظیم اشارے کرتے ہیں، ان کی محبت اور صحبت کو یاد کرتے ہیں اور اس دن ایک دوسرے کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔      لہذا، اگر آپ اور آپ کا کوئی خاص فرد 14 فروری کو محبت کا دن منا رہے ہیں، تو یہاں کچھ نیک تمنائیں

روز و شب یوں نہ اذیت __میں گزارے ہوتے...... ! Urdu Poetry-ARK .38

Image
....روز و شب یوں نہ اذیت __میں گزارے ہوتے ....چین آ جاتا اگر _____کھیل کے ہارے ہوتے ......خود سے فرصت ہی ___میسر نہیں آئی ورنہ .......ہم کسی اور کے ہوتے ___ تو تمہارے ہوتے   ......تجھ کو بھی غم نے ___ اگر ٹھیک سے برتا ہوتا ......تیرے چہرے پہ ____ خد و خال ہمارے ہوتے   .......کھل گئی ہم پہ ___محبت کی حقیقت ورنہ ......یہ جو اب فائدے لگتے ہیں ___ خسارے ہوتے   ......ایک بھی موج اگر ___میری حمایت کرتی ......میں نے اس پار ____کئی لوگ اتارے ہوتے   ......لگ گئی اور کہیں ___عمر کی پونجی ورنہ .....زندگی ہم تِری دہلیز ____پہ ہارے ہوتے   ......خرچ ہو جاتے ___ اسی ایک محبت میں کبیر ......دل اگر اور بھی ___ سینے میں ہمارے ہوتے

نہ حریفِ جاں نہ شریکِ غم شبِ انتظار کوئی تو ہو ! Urdu Poetry-ARK .03

Image
.... نہ حریفِ جاں نہ شریکِ غم شبِ انتظار کوئی تو ہو.... ...کسے بزمِ شوق میں لائیں ہم دلِ بے قرار کوئی تو ہو... .....کسے زندگی ہے عزیز اب کسے آرزوئے شبِ طرب..... ......مگر اے نگارِ وفا طلب ترا اعتبار کوئی تو ہو...... .....کہیں تارِ دامنِ گل ملے تو یہ مان لیں کہ چمن کھلے..... ....کہ نشان فصلِ بہار کا سرِ شاخسار کوئی تو ہو.... .....یہ اداس اداس سے بام و در، یہ اجاڑ اجاڑ سی رہگزر..... .....چلو ہم نہیں نہ سہی مگر سرِ کوئے یار کوئی تو ہو..... .....یہ سکونِ جاں کی گھڑی ڈھلے تو چراغِ دل ہی نہ بجھ چلے...... .....وہ بلا سے ہو غمِ عشق یا غمِ روزگار کوئی تو ہو.... .....سرِ مقتلِ شب آرزو، رہے کچھ تو عشق کی آبرو...... ......جو نہیں عدو تَو فرازؔؔ تُو کہ نصیب دار کوئی تو ہو......