Posts

Showing posts from February 20, 2022

‏جو تم بے عیب چاہو تو...... !Urdu Poetry-ARK .27

Image
.....‏جو تم بے عیب چاہو تو.....فرشتوں سے نباہ کر لو   ....میں آدم کی نشانی ہوں....مجھےانسان رہنےدو   .....تمھاری کہکشاؤں میں.....میری کوئی جگہ کب تھی ....میں اک اجڑا جزیرہ ہوں....مجھے ویران رہنے دو ....جو ہوتا ھے وہی کرنا.....نہ بدلو رسم دنیا کو ....وہ تم تھے یا کوئی اپنا.....مجھےحیران رہنےدو ....میرا دل یوں شکستہ ھے....کوئی اجڑا سا مندر ہو ....مجھے وحشت ھے رونق سے....مجھے سنسان رہنے دو ....خُدا کےکارخانے میں....بُرا کچھ بھی نہیں ھوتا ....خُدارا ہوش میں آؤ.....کوئی امکان رہنے دو 🖤🥀

تم ایک گورکھ دھندا ہو.....! Urdu Poetry-ARK .24

Image
....‏تم ایک گورکھ دھندا ہو .....ناز خیالوی کی بہترین طو یل نظم    .....کبھی یہاں تمہیں ڈھونڈا، کبھی وہاں پہنچا ......تمہاری دید کی خاطر کہاں کہاں پہنچا ....غریب مِٹ گئے پامال ہو گئے لیکن .....کسی تلک نہ تیرا آج تک نِشاں پہنچا ....ہو بھی نہیں اور ہر جا ہو، تم اک گورکھ دھندا ہو .....ہر ذرّے میں کس شان سے تو جلوہ نما ہے .....حیراں ہے مگر عقل کہ کیسا ہے تو کیا ہے ...تم اک گورکھ دھندا ہو ....تجھے دیر و ہرم میں میں نے ڈھونڈا، تو نہیں ملتا .....مگر تشریف فرما تجھ کو اپنے دِل میں دیکھا ہے ....ڈھونڈے نہیں ملے ہو، نا ڈھونڈے سے کہیں تم ....اور پھر یہ تماشہ ہے جہاں ہم ہیں وہیں تم ....تم اک گورکھ دھندا ہو .....جب بجز تیرے کوئی دوسرا موجود نہیں .....پھر سمجھ میں نہیں آتا تیرا پردہ کرنا ....تم اک گورکھ دھندا ہو ....حرم و دیر میں ہے جلوۂ پُرفن تیرا ....دو گھروں کا ہے چراغ اِک رُخِ روشن تیرا .....تم اک گورکھ دھندا ہو ....جو اُلفت میں تمہاری کھو گیا ہے ....اُسی کھوئے ہوئے کو کچھ مِلا ہے .....نہ بُت خانے، نہ کعبے میں مِلاہے .....مگر ٹوٹے ہوئے دِل میں ملا ہے ....عدم بن کر کہیں تو چھپ گیا ہے .....کہیں تو

‏کچھ یادگارِ شہر ستمگر ہی لے چلیں.....! Urdu Poetry-ARK .23

Image
....‏ کچھ یادگارِ شہر ستمگر ہی لے چلیں ....آئے ہیں اس گلی میں تو پتھر ہی لے چلیں ....یوں کس طرح کٹے گا کڑی دھوپ کا سفر .....سر پر خیالِ یار کی چادر ہی لے چلیں .....رنجِ سفر کی کوئی نشانی تو پاس ہو ......تھوڑی سی خاکِ کوچۂ دلبر ہی چلیں .......یہ کہہ کے چھیٹرتی ہے ہمیں دل گرفتگی .......گھبرا گئے ہیں آپ تو باہر ہی لے چلیں .......اس شہرِ بے چراغ میں جائے گی تو کہاں ........آ اے شبِ فراق تجھے گھر ہی لے چلیں   ........آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سے ........جس نے اس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا ......جس کی الفت میں بھُلا رکھی تھی دنیا ہم نے ........دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا .....تجھ پہ بھی برسا ہے اُس بام سے مہتاب کا نور .......جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے ......تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار، وہ ہونٹ .....زندگی جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے