ہوا میں رقصاں ہیں دل کے پرزے، خرد کے طوفاں کا سلسلہ ہے ! Urdu Poetry-ARK .12
"ہوا میں رقصاں ہیں دل کے پرزے، خرد کے طوفاں کا سلسلہ ہے"
"جنوں کی بستی اجڑ چکی ہے، وفا کے شہروں میں زلزلہ ہے"
.....تمام صحرا نواز لوٹے ، سبھوں نے. کنجِ چمن بسایا....
....مگر جو صرصر سے تھی شکایت، وہی صبا سے انہیں گلہ ہے....
....میں جس کو وحشت میں ڈھونڈتا تھا ہر ایک جنگل ہر ایک قریہ....
....وہ مصلحت کا لبادہ اوڑھے صفِ عدو کے قریں ملا ہے....
...ہزار سمتوں سے آئے پتھر، مگر جو دل کے مکیں نے پھینکا....
...اسی کو خلوت میں چومتا ہوں، کہ لاکھ سجدوں کا یہ صلہ ہے...
...جو خوں کو رکھتے تھے گرمِ گردش میں ان خیالوں کو چھو چکا ہوں....
...بلا سے آنکھوں سے اشک ٹپکا ، بلا سے پاؤں میں آبلہ ہے...
....نعیم ! جینے کی آرزو ہے تو آؤ مرنے کا ڈھنگ سیکھیں.....
..یہی دیارِ بتاں کا آئیں ، یہی زمانے کا فیصلہ ہے...
Comments
Post a Comment
Thanks