اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں....! Urdu Poetry-ARK .29

...اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میں

...اپنے گُزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے

 

Shayari & Urdu Ghazals,sad shayri,Poetry and Informations,blog tag urdu shayari,2 Line Poetry,Urdu Ghazal,urdu poetry,urdu poetry & information & stor
 

.....اپنی بےکار تمنائوں پہ شرمندہ ہوں

......اپنی بے سود اُمیدوں پہ ندامت ہے مُجھے


.....میرے ماضی کو اندھیرے میں دبا رہنے دو

.....میرا ماضی مییری ذلت کے سوا کُچھ بھی نہیں

 

.....میری اُمیدوں کا حاصل ، میری کاوش کا صلہ

.....ایک بے نام اذیت کے سوا کچھ بھی نہیں


.....کتنی بے کار اُمیدوں کا سہارا لے کر

.....میں نے ایوان سجائے تھے کِسی کی خاطر

 

.....کتنی بے ربط تمنائوں کے مبہم خاکے

.....اپنے خوابوں میں بسائے تھے کِسی کی خاطر


.....مجھ سے اب میری محبت کے فسانے نہ کہو

....مجھ کو کہنے دو کہ میں نے اُنھیں چاہا ہی نہیں

 

....اور وہ مست نگاہیں جو مُجھے بھول گئیں

.....میں نے اُن مست نگاہوں کو سراہا ہی نہیں


....مجھ کو کہنے دو کہ میں آج بھی جی سکتا ہوں

.....عشق ناکام سہی ، زندگی ناکام نہیں

 

....اُن کو اپنانے کی خواہش ، اُنھیں پانے کی طلب

....شوق بے کار سہی ، سعئِ غم انجام نہیں


.....وہی گیسو ، وہی نظریں ، وہی عارض ، وہی جسم

.....میں جو چاہوں تو مجھے اور بھی مِل سکتے ہیں

 

....وہ کنول جو کبھی اُن کے لیے کھلنا تھے

.....اُن کی نظروں سے بہت دور بھی کِھل سکتےہیں

Comments

Popular posts from this blog

نہ کوئی آپ جیسا تھا...نہ کوئی آپ جیسا ہے.....! Urdu Poetry-ARK .22

14 August speech | Meri Pehchan Pakistan Speech in Urdu Written

بہت فرسودہ لگتے ہیں مجھے اب پیار کے قصے... ! Urdu Poetry-ARK.50

نہ حریفِ جاں نہ شریکِ غم شبِ انتظار کوئی تو ہو ! Urdu Poetry-ARK .03

وہ گیا تو ساتھ ہی لے گیا ، سبھی رنگ اُتار کے شہر کا...... Urdu Poetry-ARK .33