درد کابوجھ ترے شہر سے لائے ہوئے لوگ ! Urdu Poetry-ARK .11

 

"درد کابوجھ ترے شہر سے لائے ہوئے لوگ"

"اب کہاں جائیں یہ زخموں کوسجائے ہوئے لوگ"

Dr. Najma Shaheen Khosa, sad shayri,2 Line Poetry,Shayari & Urdu Ghazals. Read,Urdu Ghazal,درد کابوجھ ترے شہر سے لائے ہوئے لوگ ,, Shayari & Urdu Ghazals,

UrduPoetry-ARK.blogspot.com


.....ہیں اس آسیب کے ہر روپ سے انجان ابھی......

......یہ جو ہیں عشق حقیقت کوبھلائے ہوئے لوگ.....


.......کون کہتا ہے کہ زندہ ہیں بظاہر زندہ......

......روح کا بوجھ بدن میں ہی اٹھائے ہوئے لوگ.....


......بنتے جاتے ہیں یہ تصویر گئے وقتوں کی.....

.....ہجرکے روگ کوسینے سے لگائے ہوئے لوگ....


.....وہ جو کٹیا تھی جہاں عشق بسیرا تھا کبھی.....

.....وحشتوں کے ہیں وہاں اب تو ستایے ہوئے لوگ.....


.....ہیں یہی جن سے سلامت ہے محبت کاوجود.....

......پھول پتھرمیں وفاﺅں کے کھلائے ہوئے لوگ.....


.....حال پوچھونہ کبھی بچھڑے دلوں کاشاہیں.....

.....اپنے لاشوں کوہیں شانوں پہ اٹھائے ہوئے لوگ.....

Comments

Popular posts from this blog

نہ کوئی آپ جیسا تھا...نہ کوئی آپ جیسا ہے.....! Urdu Poetry-ARK .22

14 August speech | Meri Pehchan Pakistan Speech in Urdu Written

بہت فرسودہ لگتے ہیں مجھے اب پیار کے قصے... ! Urdu Poetry-ARK.50

نہ حریفِ جاں نہ شریکِ غم شبِ انتظار کوئی تو ہو ! Urdu Poetry-ARK .03

وہ گیا تو ساتھ ہی لے گیا ، سبھی رنگ اُتار کے شہر کا...... Urdu Poetry-ARK .33